مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ۔ نماز جمعہ کے خطیب نے گروپ 1+5 کے ساتھ مذاکرات میں مشغول ایرانی ٹیم کی حمایت اور اس پر نگرانی و نظارت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایرانی ٹیم کو دعا، نظارت اور تعاون کی سخت ضرورت ہے اور پارلیمنٹ کو نگرانی کی اپنی ذمہ داری کو نبھانا چاہیے۔ خطیب جمعہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے مذاکرتی ٹیم کی حمایت میں بیان کئے کئے الفاظ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی ٹیم کے اہلکار بڑے خوش نصیب ہیں جن کے بارے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایسے اچھے الفاظ استعمال کئے ہیں۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ نائب امام زمان (عج) مذاکراتی ٹیم کو شجاع ، غیور، اور دیندار قراردیتے ہیں اور فرماتے ہیں ان تمام خصوصیات کے باوجود وہ انسان ہیں اور غلطی اور خطا کا ارتکاب کرسکتے ہیں لہذا اس وقت مذاکراتی ٹیم کو نظارت اور تعاون کی سخت ضرورت ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ مذاکرات کے نتائج کچھ بھی ہوں ، ایران اپنے اصول، اہداف اور اصلی خطوط سے پیچھے نہیں ہٹنےگا اور قومی اور ملکی مفادات کا ہرگز سودا نہیں کرے گا۔ آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ مذاکرات کی درخواست امریکہ نے کی ، امریکہ نے ایک ثالث کو رہبر معظم کی خدمت میں بھیجا اور مذاکرات کی درخواست کی لیکن رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا محترم ثالث کے اصرار پر مذاکرات کا دوبارہ آغاز کیا گيا۔ آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ مذاکرات مفید نتیجہ تک پہنچیں یا نہ پہنچیں، کامیاب ہوں یا نہ ہوں ، دونوں صورتوں میں ایرانی قوم کامیاب ہے۔