ایہود باراک نے کہا کہ سب سے پہلے تو اس بنیادی ناکامی کو چھپایا نہیں جا سکتا اور اس کی تمام تر ذمہ داری نیتن یاہو پر عائد ہوتی ہے کہ جس نے عوام اور فوج کا اعتماد کھو دیا ہے۔ لہذا اسے جانا چاہیے۔