مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی کودتا کے 2 سال بعد ہنگامی حالت ختم کر دی گئی، صدر طیب اردوغان نے ناکام بغاوت کے بعد ہنگامی حالت نافذ کی تھی۔ ہنگامی حالات میں1 لاکھ 30 ہزار افراد برطرف کیے گئے۔ ہڑاوں افراد کو عمر قید اور دیگر سزائيں سنائی گئیں۔ ترکی نے امریکہ سے فوجی کودتا میں ملوث فتح اللہ گولن کو واپس لانے کے لئے متعدد بار تقاضا کیا لیکن امریکہ نے ترکی کے اس مطالبہ کو نظر انداز کردیا۔ ذرائع کے مطابق ترکی میں ہونے والے کودتا کے پیچھے امریکہ اور سعودی عرب کا ہاتھ تھا۔ فتح اللہ گولن کو امریکہ اور سعودی عرب دونوں کی حمایت حاصل ہے۔
ترکی میں ناکام فوجی کودتا کے 2 سال بعد ہنگامی حالت ختم کر دی گئی، صدر طیب اردوغان نے ناکام بغاوت کے بعد ہنگامی حالت نافذ کی تھی۔
News ID 1882347
آپ کا تبصرہ