مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب نےرواں سال مارچ میں یمن کے ساحل کے قریب صومالی پناہ گزینوں کی ایک کشتی پر حملہ کیاجس میں 42افراد ہلاک اور 34زخمی ہو گئے تھے سعودی عرب نے اس حملے کی تردید کی تھی لیکن اب اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے سعودی عرب کا جھوٹ پکڑ لیا ہے۔ رواں سال مارچ میں یمن کے ساحل کے قریب صومالی پناہ گزینوں کی ایک کشتی پر حملہ کا الزام سعودی فوج پر عائد کیا گیا تھا لیکن اس نے اس کی یکسر تردید کر دی۔ تاہم اس واقعے کے متعلق اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے تحقیق کار اس واقعے کی تحقیقات کر رہے تھے جنہوں نے اب اپنی رپورٹ میں اس کا ذمہ دار سعودی فوج کو قرار دے دیا ہے۔
تحقیق کاروں نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ”اس کشتی کوایک لڑاکا ہیلی کاپٹر سے7.62ایم ایم کیلیبر کے ہتھیار سے نشانہ بنایا گیا اور سعودی عرب اور اس کی اتحادی افواج یمن کی جنگ کا واحد فریق ہیں جن کے پاس لڑاکا ہیلی کاپٹرز ہے، چنانچہ اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ کشتی کو سعودی نے ہی نشانہ بنایا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ہیلی کاپٹر نیوی کے بحری جہاز سے آپریٹ کیا جا رہا تھا۔
سعودی عرب نےرواں سال مارچ میں یمن کے ساحل کے قریب صومالی پناہ گزینوں کی ایک کشتی پر حملہ کیاجس میں 42افراد ہلاک اور 34زخمی ہو گئے تھے سعودی عرب نے اس حملے کی تردید کی تھی لیکن اب اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے سعودی عرب کا جھوٹ پکڑ لیا ہے۔
News ID 1874164
آپ کا تبصرہ