مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیمیں جس میں پاکستانی طالبان اور حقانی نیٹ ورک شامل ہیں نہ صرف پاکستان اور پورے خطے کے لیے بلکہ امریکہ کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جیف راتھکی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کئی برسوں سے پاکستانی حکومت کو اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کرتی رہی ہے کہ پاکستانی طالبان اور حقانی نیٹ ورک سمیت تمام شدت پسند گروپ امریکہ اور پاکستان سمیت خطے کی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہیں۔ یہ انتہائی اہم ہے کہ ان شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں۔ یہی پیغام ہم امریکا کے دورے پر آئے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کو بھی دیں گے۔ جیف راتھکی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کو پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ ان کی حکومت تمام شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ اس کے علاوہ ہم پاکستان کی جانب سے سرتاج عزیز کے بیان کی وضاحت کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور شمالی وزیرستان میں تمام دہشت گرد گروہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’انھیں کیوں نشانہ بنائیں جو ہمارے لئے خطرہ نہیں؟۔ وزارت خارجہ نے ان کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہو رہی ہے۔
شدت پسند تنظیمیں صرف امریکہ نہیں بلکہ پاکستان اور پورے خطے کے لیے خطرہ ہیں، امریکہ
مہر نیوز/19 نومبر/ 2014 ء : امریکہ نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیمیں جس میں پاکستانی طالبان اور حقانی نیٹ ورک شامل ہیں نہ صرف پاکستان اور پورے خطے کے لیے بلکہ امریکہ کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
News ID 1844720
آپ کا تبصرہ