مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں عید غدیر کے اجتماعات میں عوام کی شرکت غیر معمولی حد تک حماسی لگ رہی ہے۔
صہیونی حکومت کے وحشیانہ جارحیت، اور ایرانی فوجی کمانڈرز و نہتے شہریوں کی شہادت کے تناظر میں جشنِ غدیر کے منتظمین نے اس تقریب کا عنوان تبدیل کرتے ہوئے اسے "ایران؛ ذوالفقار علیؑ" عظیم عوامی اجتماع کا نام دیا ہے۔
"10 کلومیٹر طویل دسترخوان" کی روایت برقرار
عید غدیر کے موقع پر تہران میں ہر سال "10 کلومیٹر طویل دسترخوان غدیر" سمیت مختلف شاندار تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جس میں حضرت محمد مصطفیٰ ص کی جانب سے حضرت علیؑ کو اپنا جانشین مقرر کرنے کا دن یادگار کے طور پر منایا جاتا ہے۔
ماضی کی طرح، رواں سال بھی جشن میں ثقافتی پروگرام، رفاہی سرگرمیاں، نیاز و سبیلوں کی تقسیم، اور اجتماعی تقریبات شامل ہوں گی۔
اس سال کا مرکزی جشن تہران کے دو علامتی چوراہوں "امام حسین (ع)" اور "آزادی" کے درمیان منعقد ہو گا، جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت متوقع ہے۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ اجتماع ایک طرف ولایت علیؑ سے عقیدت کا مظہر ہے تو دوسری جانب قومی یکجہتی اور دشمنوں کے خلاف مزاحمت کا اظہار بھی۔
انقلاب اسکوائر میں موجود عوام کو نذری تسبیحات کی تقسیم
انقلاب اسکوائر میں موجود عوام کو عاشقان امام علیؑ کی جانب سے نذری تسبیحات پیش کی جا رہی ہیں۔
توحید چوک کی طرف جانے والے راستوں پر مواکب تیار
توحید چوک کی طرف جانے والے راستوں میں مواکب تیار کیے جا چکے ہیں اور خدمت رسانی کے لیے آمادہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ