مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی معروف میڈیکل کمپنی 'سنجہ' نے معدے کے کینسر اور پیٹ کے انفیکشن کا باعث بننے والے Helicobacter pylori بیکٹیریا کا پتہ لگانے والی کٹ تیار کر لی ہے جو اس بیکٹیریا کی فوری شناخت کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق (H.Pylori) سب سے عام جرثومہ ہے جس نے عالمی سطح پر انسانوں کو متاثر کیا ہے۔ اس طرح دنیا کے 4 بلین سے زیادہ لوگ اس بیکٹیریا سے متاثر ہیں اور دنیا میں اس کا پھیلاؤ 44.3% تک پہنچ گیا ہے۔
یہ بیکٹیریا معدے کے السر، دائمی گیسٹرائٹس یا پیٹ کے کینسر کے لیے خطرے کا عنصر ہے۔
اگرچہ یہ جراثیم معدے کے کینسر کا واحد خطرہ نہیں ہے بلکہ دیگر عوامل جیسے خاندانی تاریخ، خوراک، جینیات وغیرہ بھی اس کی موجودگی میں موئثر ہیں، لیکن Helicobacter pylori کی وجہ سے ہونے والے فعال انفیکشن کی نشاندہی کرنا اور اسے کم کرنا طبی دنیا کا ایک ایک اہم کارنامہ ہے۔
ہیلی کوبیکٹر پائلوری ریپڈ اینٹیجن کا پتہ لگانے والی کٹس بیماریوں کی تشخیص اور علاج یا اسکریننگ کے لیے ایک عام اور موزوں طریقہ کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔
ایرانی سائندانوں کی تیار کردہ اس نینو کٹ کو میڈیکل لیبارٹریز، ہسپتال، فارمیسی، کلینکس یہاں تک کہ گھر میں موجود عام لوگ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں ہیلیکوبیکٹر پائلوری کو پیٹ کے کینسر کی پہلی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
ایران کی سنجہ کمپنی Lateral flow assay ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مختلف تشخیصی کٹس کی تیاری کا ایک اعلی معیاری پلیٹ فارم ہے۔
ایران کے نینو ماہرین کی تیار کردہ یہ کٹ معدے اور پیٹ کے السر کی تشخیص کا ایک معیاری آلہ ہے جسے طبی ایجادات کی دنیا میں ایک اہم کارنامہ سمجھا جاتا ہے۔