مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے معروف قوال گروہ صابری برادران نے ایران کے اپنے پہلے دورے کے دوران ٹی وی پروگرام میں شرکت کی اور قوالی پیش کرکے حضرت امام علی علیہ السلام اور اہل بیت علیھم السلام سے اپنی گہری محبت اور عقیدت کا اظہار کیا۔
صابری برادران اہل سنت قوالی گروہ ہے جو پاکستان سے تعلق رکھتا ہے جس نے اہل بیت (ع) کی شان میں کئی قوالی پیش کیے ہیں۔ اس گروہ نے ایران کے دورے کے دوران ایرانی ٹی وی پروگرام "عصر خانواده" میں شرکت کرتے ہوئے حضرت امام علی علیہ السلام اور اہل بیت علیھم السلام کی شان میں قوالی پیش کرکے ناظرین کے دل جیت لیے۔
گروہ کے رہنما افضل صابری نے اس موقع پر برصغیر کے عظیم صوفی معین الدین چشتی کے آثار کا ذکر کیا اور ان کے ذریعے اہل بیت (ع) اور خصوصاً امام علی (ع) سے اپنے خاندان کی محبت کا تذکرہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صابری برادران قوالی کے ذریعے اہل بیت (ع) کی مدح کرتے ہیں اور اسی کے ذریعے انسانی اور اسلامی پیغامات بھی پہنچاتے ہیں۔
افضل صابری نے علامہ اقبال کی شاعری اور ان کے اثرات کے بارے میں کہا کہ علامہ اقبال لاهوری صرف پاکستان تک محدود نہیں تھے، بلکہ ان کی شاعری اور ادب کا اثر برصغیر سے لے کر مشرق وسطی تک پھل گیا۔
گروہ کے سب سے کم عمر رکن ۲۰ سالہ علی احمد صابری نے اہل بیت علیھم السلام سے محبت کو اپنے خاندان کی تربیت اور ثقافت کا ایک ناقابل تفکیک حصہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کی زیارت ان کے خاندان کی ایک دیرینہ آرزو تھی۔
انہوں نے غزہ اور دیگر ممالک پر صہیونی حکومت کے ظالمانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے فن کے ذریعے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں گے تاکہ دنیا بھر میں اسرائیل کے مظالم کے بارے ممیں شعور بیدار کیا جاسکے۔ ہمیں بہت خوشی ہوگی اگر ہم فلسطین جاسکیں اور اسرائیلیوں سے لڑ کر غزہ کے عوام کو ان کی مشکلات سے نکال سکیں۔
گروہ کے ایک اور رکن مصطفی صابری نے ایران میں اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم ہوائی اڈے سے اسٹوڈیو کی طرف آرہے تھے تو جس چیز نے ہماری توجہ کو جلب کیا، وہ ایران کی سڑکوں کی صفائی تھی۔" انہوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث "صفائی ایمان کا حصہ ہے" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایران کی سڑکوں پر اس حدیث کی بہترین عملی مثال دیکھی اور یہاں کی صفائی نے ہمیں بہت خوش کیا۔
پاکستانی معروف اہل سنت قوال گروہ نے ایران میں اپنے پرفارمنس کے دوران نہ صرف اہل بیت (ع) کی مدح اور ثناء سے بھرپور ماحول پیدا کیا، بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ اہل بیت علیھم السلام سے محبت مذہبی اور ثقافتی حدود تک محدود نہیں بلکہ اس کی سرحدیں بہت وسیع ہیں۔