شام پر قابض تکفیری دہشت گردوں کے درمیان عہدوں کی تقسیم پر اختلافات کی وجہ سے اہم قبائلی سرداروں نے خود کو الجولانی رژیم سے الگ کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شامی عوام کو آزادی دینے اور ملک کو بحران سے بچانے کے نام پر دمشق پر قبضہ کرنے والے تکفیری دہشت گردوں کے درمیان اقتدار اور عہدوں کی تقسیم کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دہشت گرد تنظیم کے سرکردگان کے درمیان مختلف علاقوں میں اہم عہدوں کی تقسیم کے بارے میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ العکیدات قبائل کے سردار شیخ عبدالرزاق العکیدی نے بتایا کہ جولانی کے زیر اثر گروپوں میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں بعض سرکردگان نے دہشت گرد گروہ کو چھوڑ دیا ہے۔

العکیدی نے مزید کہا کہ بعض سرکردگان نے خاموشی سے جولانی کی قیادت سے علیحدگی اختیار کر لی ہے کیونکہ وہ جولانی کی جانب سے اہم عہدوں کی تقسیم اور نئی شامی فوج میں ان کو نظرانداز کرنے پر ناراض ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جولانی نے شامی فوج کی آپریشنل کمانڈ میں اہم عہدے ایسے افراد کو دیے ہیں جو دہشت گرد تنظیموں جیسے القاعدہ اور داعش کے عہدیدار رہ چکے ہیں۔

العکیدی نے کہا کہ الجولانی کے ماتحت تکفیری عناصر اور شام کے مختلف قبائل کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات اس وقت بڑھ گئے جب جولانی نے شامی فوج کے سابق اہلکاروں کو گرفتار کرنا شروع کیا۔ ان افراد نے جولانی گروہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو وہ مسلح کارروائیاں شروع کردیں گے۔