مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بیروت میں تعینات ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عربی زبان میں شائع ہونے والے ایک پیغام میں کہا کہ سید حسن نصر اللہ کے محترم خاندان خاص طور پر ان کے والد گرامی کی خدمت میں تعزیت کے لئے حاضر ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس عظیم خاندان کی مزاحمت کے لئے قربانیاں اور صیہونی رجیم کے خلاف استقامت ایک لازوال تحریک ہے۔
شہید کے والد گرامی اپنے ایمان میں پختہ نظر آئے، وہ اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ انہوں نے مکتب اہل بیت علیہم السلام سے مشکل وقت اور مصیبت کی گھڑی میں صبر و وقار کے ساتھ جینا سیکھا ہے۔ اور انہیں یقین ہے کہ خدا کی طرف سے فتح و نصرت لازماً آئے گی۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ جارح اور قاتل اسرائیل اچھی طرح جانتا ہے کہ حزب اللہ اور مزاحمتی محاذ کے رہنماؤں کے خلاف اس کی وحشیانہ جارحیت اور ان ہیروز کے قتل سے وہ اپنے مذموم مقاصد کبھی حاصل نہیں کر سکے گا اور نہ ہی لبنان پر اپنی مرضی مسلط کر پائے گا۔ کیونکہ یہ پاکیزہ خون اس قوم کے آزاد لوگوں کو فتح تک اس راستے کو جاری رکھنے کا عزم اور جذبہ عطا کرتا ہے۔