مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، ایران کی حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے پریس کانفرنس کے دوران شام کی صورت حال سے متعلق حکومتی موقف کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ شام میں مقدس اور سفارتی مقامات کا دفاع اور انسانی وقار کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔
فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ پوری دنیا نے شام میں ہونے والے واقعات کا مشاہدہ کیا اور یہ حقیقت ہے کہ شامی فوج حملہ آوروں کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتی تھی، لہذا ہم نے شام میں حکومت کی تبدیلی کا مشاہدہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ شام کے ساتھ ہمارے تعلقات باہمی احترام، اتحاد اور اس ملک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر مبنی ہیں، ہم شامی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
مہاجرانی نے مزید کہا کہ شام کے ساتھ قدیم زمانے سے ہمارے ثقافتی، تاریخی اور تجارتی تعلقات رہے ہیں اور ہمارے تاجر شام کا سفر کرتے تھے۔ ہم شام کی قسمت کا فیصلہ شامی عوام پر چھوڑتے ہیں، تاہم اس ملک میں جاری صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات رہبر معظم انقلاب کے بتائے ہوئے تین رہنما اصولوں عزت، حکمت اور مصلحت پر استوار ہیں اور ہم اسی بنیاد پر شام میں مقدس اور سفارتی مقامات کی حفاظت اور دفاع کے لئے پرعزم ہیں۔
ایران کی حکومتی ترجمان نے کہا کہ ہم شام کے حالات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور ہمارے لئے اس وقت حزب اقتدار اور صیہونی رجیم کے درمیان فاصلہ نہایت اہمیت رکھتا ہے۔