عراق کے الفتح اتحاد کے رہنما نے شام کی جیلوں سے ہزاروں دہشت گردوں کے فرار کو اس ملک کو تقسیم کرنے کے مغربی منصوبے کا حصہ قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراق کے فتح اتحاد کے سربراہ صادق عبداللہ نے شام کو تقسیم کرنے کے مغربی منصوبے سے پردہ اٹھایا ہے۔

صادق عبداللہ نے کہا کہ شام کی جیلوں سے سات مختلف ممالک کی شہریت رکھنے والے ہزاروں دہشت گرد فرار ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی مذکورہ جیلوں پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد ہوئی ہے جو کہ خطے کے ممالک بالخصوص عراق کی سلامتی کے لئے براہ راست خطرہ ہے۔

عراقی رہنما نے واضح کیا کہ دہشت گردی مغربی ممالک کے ہاتھ میں دوسرے ممالک پر دباؤ بڑھا کر تسلط جمانے کا ایک آلہ ہے تاکہ خطے میں ان کے شوم مقاصد اور مفادات کی تکمیل ممکن ہو سکے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ شام میں ان دہشت گرد عناصر کی طرف بڑے پیمانے پر بھاری رقوم اور ہتھیاروں کی ترسیل کے باعث کچھ بھی بعید نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں دہشت گری کی حالیہ لہر اس ملک کو تقسیم کرنے کے لئے سرکاری اداروں کو کمزور کرنے اور نسلی انتشار پیدا کرنے کے بین الاقوامی منصوبے کا حصہ ہے۔