ایک صیہونی تجزیہ نگار نے کہا نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری سے اس رجیم کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی تجزیہ نگار بارک راوید نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کے اس حکومت لیے برے نتائج کی طرف اشارہ کیا۔ 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے نیتن یاہو اور گیلنٹ کو گرفتار کرنے کے فیصلے سے اس حکومت کو بہت نقصان پہنچے گا اور اس کے نتائج تمام اسرائیلیوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
 راوید نے اعتراف کیا: یہ احکام بین الاقوامی سطح پر ہماری تنہائی کو بڑھانے کے ساتھ غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس عالمی مواخذے کے نتائج تمام بین الاقوامی حلقوں میں اسرائیل کے امیج کو نقصان پہنچائیں گے اور یہاں تک کہ دنیا میں اسرائیلی کمپنیوں کی پوزیشن کو بھی متاثر کریں گے اور اسرائیلیوں کو تعلیمی، ثقافتی اور کھیلوں کے میدانوں میں زیادہ سے زیادہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 گزشتہ روز بین الاقوامی فوجداری عدالت نے صیہونی رجیم کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جارحیت، انسانیت کے خلاف جرائم اور بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔