رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مزاحمتی محاذ کی فتح و کامیابی کے لئے سورہ فتح کی تلاوت کے ساتھ صحیفہ سجادیہ کی چودہویں دعا اور دعائے توسل پڑھنے کی سفارش کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مزاحمتی محاذ کی حالیہ فتوحات اور دشمن کی اپنے اہداف کے حصول میں ناکامی کے ساتھ ہی، رہبر معظم انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے رہنمائی کی درخواست کے جواب میں مزاحمت کی فتح اور صیہونی حکومت کے شر سے بچنے کے لئے "سورہ فتح" کی تلاوت، "صحیفہ سجادیہ کی چودہویں دعا" اور "دعائے توسل" کی سفارش کی۔ 

حجۃ الاسلام والمسلمین محمد جواد حاج علی اکبری نے رہبر معظم انقلاب کی اس سفارش کو پیر کی شام شہید جنرل قاسم سلیمانی کے مزار میں چند نوجوانوں کے درمیان بیان کیا۔ 

 خامنہ ای ڈاٹ کام کی جانب سے حاج علی اکبری کے مذکورہ بیان کا متن منتشر کیا گا ہے جو کہ حسب ذیل ہے :

بسم الله الرّحمن الرّحیم

 اللہ کا شکر ہے کہ اسلامی اور مزاحمتی محاذ کبھی اتنا کامیاب، قابل فخر اور فاتح نہیں رہا جتنا آج ہے اور اسی طرح الحمدللہ عالمی محاذ کفر و استکبار یعنی امریکہ اور اس کا باولا کتا اسرائیل اس قدر ذلیل و رسوا کبھی نہیں ہوئے جتنے وہ آج ہوئے ہیں۔

 اللہ رب العالمین کا شکر ہے کہ ہمارے عظیم شہداء، حاج قاسم سلیمانی، مزاحمتی محاذ کے شہداء سید حسن نصر اللہ، اسماعیل ہنیہ، یحییٰ سنوار کا پاکیزہ لہو یہ نوید سنا رہا ہے کہ اس محاذ کو عظیم فتوحات حاصل ہوں گی؛ انشاءاللہ۔

 رہبر معظم انقلاب سے ایک سوال کے ذریعے راہنمائی کی درخواست کی گئی تھی کہ موجودہ حالات میں مزاحمتی محاذ کی بالخصوص فلسطین، غزہ اور لبنان میں مزید فتوحات کے لیے ہمیں کیا دعا کرنی چاہیے؟ 

یہ وہ سوال تھا جو کیا گیا، میں نے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ رہبر معظم کی اس سلسلے میں سفارش یہ ہے کہ: قرآن مجید کی سورہ فتح کی تلاوت کرنی چاہئے جس میں بہت بڑی بشارتیں اور خوشخبریاں دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ فتوحات، راہ گشائی اور خدا کی نصرت کا ذکر اس سورہ میں موجود ہے۔

دعاؤں کے بارے میں فرمایا ہے کہ "صحیفہ سجادیہ کی چودہویں دعا پڑھی جائے" جس میں خدا سے ظلم کے مقابلے میں نصرت طلب کی گئی ہے۔ 

البتہ اس دعا میں ایک حصہ ایسا ہے جہاں نام لئے جاتے ہیں جیسے لکھا ہے "فلاں ابن فلاں"، جب آپ اس دعا کو پڑھنے لگیں تو اس جگہ صیہونیوں اور امریکہ کا نام لیں، یہ دعا ایک نہایت عمدہ اور بامعنی دعا ہے کہ ہم درحقیقت ظالموں کے شر سے خدائے بزرگ و برتر سے پناہ مانگ رہے ہیں، اس خدا سے کہ جس نے مظلوموں کی نصرت کا وعدہ کیا ہے، اس دعا میں ہمیں بھرپور امید ملتی ہے۔

 اسی طرح رہبر معظم نے دعائے توسل کی سفارش کی ہے۔ جب بھی ہم خدا کی بارگاہ میں اہل بیت علیہم السلام کا نام لیں تو ان مقدس ذوات سے توسل کرنا چاہئے، ان شاء اللہ ان پاک ہستیوں کے اسمائے مبارکہ کی برکت سے خدا وند متعال اس امت اور مزاحمتی محاذ کی نصرت فرمائے گا۔

 ہم اس مقدس مقام اور محاذِ مزاحمت کے عظیم شہید، حاج قاسم سلیمانی کے مزار سے رہبر معظم انقلاب سے کئے گئے سوال کا جواب بیان کر رہے ہیں، انشاء اللہ یہ خیر و برکت کا ذریعہ بنے۔ ہمیشہ عمل اور جہاد کے ساتھ ساتھ دعا کی بھی ضرورت ہے جو پیش رفت کا باعث بنتی ہے۔" قرآن اور اہل بیت علیہم السلام کی پناہ میں آنا ہمیشہ کی طرح راہ گشا ثابت ہوگا اور عظیم کامیابیاں نصیب ہوں گی۔

والسّلام علیکم و رحمة الله