مہر خبررساں ایجنسی نے ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کے ایک سفارتی ذریعے کے مطابق حماس کے دفتر کی اس ملک میں منتقلی کی خبریں جھوٹی ہیں، تاہم تحریک کے ارکان وقتاً فوقتاً ترکی کا سفر کرتے رہتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے روئٹرز نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا تھا کہ مذاکرات میں دوحہ کی ثالثی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک حماس اور صیہونی حکومت مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی دیانتدارانہ خواہش کا اظہار نہیں کرتے۔
حماس کے دفتر کی ترکی منتقلی سے انکار ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس ملک نے غزہ کی پٹی اور لبنان پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں پر ہمیشہ کڑی تنقید کی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے ایک عرب سفارت کار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حماس کے سینئر ارکان نے گزشتہ ہفتے قطر کی جانب سے غزہ جنگ بندی مذاکرات میں ثالثی سے دستبرداری کے بعد اپنے دفاتر قطر سے ترکی منتقل کر دیے ہیں۔"