اسرائیلی حکومت نے UNRWA پر مقبوضہ علاقوں میں کام کرنے سے متعلق حالیہ پابندی کے بعد ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی بھی غزہ تک رسائی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی کابینہ نے اپنے تازہ اجلاس میں ریڈ کراس کے غزہ میں داخلے کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

یہ فیصلہ شمالی غزہ میں صحت اور انسانی حالات کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش کے دوران سامنے آیا ہے۔

ادھر آئی سی آر سی اور عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پچھلے ایک ماہ سے زائد عرصے سے غزہ کی صورتحال تباہ کن سطح پر پہنچ چکی ہے۔

شمالی غزہ ایک شدید ناکہ بندی کی زد میں ہے، جہاں خوراک، پانی اور طبی سامان کی ترسیل روک دی گئی ہے اور ریسکیو اور ہنگامی خدمات کو بھی مؤثر طریقے سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اس سفاکیت نے غزہ کے باشندوں کے لئے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے، جنہیں بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ 

غزہ میں آئی سی آر سی مشن کی نائب سربراہ سٹیفنی ایلر نے شمالی غزہ کی صورتحال کو "انتہائی افسوسناک" قرار دیتے ہوئے علاقہ چھوڑنے کے خواہشمندوں کے لیے محفوظ راستے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ مسلسل انخلاء کے احکامات اور امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں شہریوں کے لیے زندگی کو ناقابل برداشت بنا رہی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی حال ہی میں شمالی غزہ کے حالات کو "تباہ کن" قرار دیتے ہوئے شہری آبادی کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے فوری انسانی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔