مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے تہران میں "مکتب نصراللہ" کے عنوان سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی رجیم کو جارحیت سے روکنے کے لئے عالمی سطح کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ مغربی ایشیا میں جنگ شروع ہونے کے اثرات صرف خطے تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ اس کے نتائج دور دراز علاقوں تک پھیل سکتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالے اور لبنان کے عوام کی مدد کرے۔
عراقچی نے جنگ بندی کی تمام تجاویز کو مسترد کرنے اور نسل کشی کے جرائم کو جاری رکھنے پر صیہونی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔
انہوں نے مزاحمتی محاذ کی حمایت کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی فورسز صرف میزائلوں اور فوجی ساز و سامان سے لیس نہیں ہوتیں بلکہ شہداء کے خون سے مضبوط ہوتی ہیں۔