مہر خبررساں ایجنسی نے اناطولیہ نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے جبوتی میں منعقدہ ترک افریقی تعاون کی تیسری جائزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہر فورم پر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے پر زور دینا چاہئے، کیونکہ اس کا مطلب نسل کشی میں حصہ لینا ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے بلکہ عالمی سطح پر بھی خطرے کا باعث بن گئے ہیں۔
انہوں نے نیتن یاہو کے ہاتھوں غزہ میں جاری نسل کشی کو دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو جنگ کو دوسری جگہوں، خاص طور پر لبنان تک پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترک وزیر خارجہ نے غاصب صیہونیوں کی جانب سے بین الاقوامی قوانین خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں دائر مقدمے کی قیادت کی، افریقی ممالک کے لیے عالمی ضمیر کی آواز بننا بہت ضروری ہے۔ ترکی اس اقدام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
ہاکان فیدان نے مزید کہا کہ صیہونی رجیم کے خلاف ایک مشترکہ خط لکھا گیا اور تمام ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ اس جعلی اور غاصب حکومت کو اسلحہ اور گولہ بارود کی فروخت بند کردیں۔