ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنے اہداف کی تکمیل میں ناکام رہی ہے اور غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے خلاف ایک غیر فعال پلیٹ فارم بن چکی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں اس بات کی نشاندہی کی کہ 24 اکتوبر اقوام متحدہ کا دن ہے، بیان بازی سے ہٹ کر "آج اقوام متحدہ کہاں ہے؟

اس ادارے کو "24 اکتوبر 1945 کو آنے والی نسلوں کو جنگ اور مظالم سے بچانے اور قانون اور انصاف کی حکمرانی کے فروغ کے لیے تشکیل دیا گیا، لیکن یہ مایوس کن طور پر ایک غیر فعال پلیٹ فارم میں بدل گیا ہے جو غزہ میں جنونی اسرائیل کی نسل کشی کو روکنے کے لیے موثر اجتماعی اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اقوام متحدہ افسوس کے ساتھ اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جب کہ قابض رجیم کے لئے امریکی غیر مشروط حمایت نے اسے اس قدر گستاج بنا دیا ہے کہ وہ پورے خطے میں اپنی جارحیت اور مظالم کو بڑھا رہی ہے اور اقوام متحدہ کے 230 عملے کو ہلاک کرتے ہوئے اس کے چارٹر کو توڑ دیتی ہے اور غزہ میں اس کی ہولناک نسل کشی کو روکنے کے لئے عالمی عدالت انصاف کی جانب سے جاری کئے گئے فیصلے کو پاوں تلے روندتی ہے۔

 انہوں نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ صرف امریکہ کے لئے نہیں ہے، لہذا اس بین الاقوامی تنظیم کو اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے بدمعاش قوتوں کے جنگی جنون کے آگے بندھ باندھنا ہوگا۔"