حزب اللہ کا حیفہ میں "گولانی" بریگیڈ کی ٹریننگ بیس پر خودکش ڈرون سے حملہ صہیونی فوج کے سنگین چیلنج بن گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی  اخبار"معاریو"  نے حزب اللہ کی جانب سے تل ابیب کے دفاعی نظام کو درپیش پیچیدہ چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا: حزب اللہ کا گذشتہ روز حیفہ پر حملہ اسرائیلی فوج کے لیے ایک سنگین چیلینج اور پریشان کن واقعہ تھا۔

 اس اخبار نے مزید لکھا کہ اسرائیل کے پاس اس وقت لبنان، غزہ، شام، عراق، ایران اور یمن سے حملہ آور ڈرونز سے نمٹنے کے لیے ایک  خصوصی دفاعی نظام موجود نہیں ہے" 

معاریو نے مزید لکھا کہ بنیامینا میں یہ سنگین واقعہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری جنگ کو ایک نئی سطح پر لے آیا ہے اور یہ ان پیچیدہ چیلنجوں کی تصدیق کرتا ہے جس سے اس تنظیم کا فضائی نظام مکمل طور پر آراستہ ہے۔

اخبار نے لکھا کہ اگرچہ اسرائیلی فوج نے آئرن ڈوم کا پتہ لگانے اور انسدادی اقدامات کے نظام میں تبدیلیاں کی ہیں اور دفاعی صنعت بشمول لیزر پر مبنی انسدادی نظام ترقی کر رہا ہے لیکن ڈرونز اب بھی نہ صرف اسرائیل پہنچ رہے ہیں بلکہ اہنے اہداف کو ٹھیک سے نشانہ بناتے ہیں۔

 ادھر صیہونی حکومت کے مرکزی ذرائع ابلاغ نے حیفہ کے جنوب میں "گولانی اڈے" پر حزب اللہ کے حملے کو "آفت" قرار دیا ہے۔

 یہ کامیاب کارروائی اتوار کے روز لبنان کی اسلامی مزاحمت کی جانب سے کی گئی جس میں حیفا کے جنوب میں "بینیامینا" میں "گولانی" بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے ایک تربیتی اڈے پر خودکش ڈرونز کے ایک گروپ نے فائر کیا تھا۔ آپریشن کے بعد اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ کم از کم چار فوجی مارے گئے جب کہ اسرائیل ہیوم نے بتایا کہ حملے میں 67 افراد زخمی ہوئے۔