ایران کے نائب صدر کے بین الاقوامی اور علاقائی امور کے معاون نے ان کے دورہ پاکستان کے ایجنڈے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: یہ دورہ بنیادی طور پر سیاسی اور اقتصادی اہداف کا حامل ہوگا اور یہ ملک کے لیے اقتصادی مواقع کا باعث بن سکتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب صدر کے بین الاقوامی اور علاقائی امور کے معاون علی نجفی خوشرودی نے کہا کہ ایرانی نائب صدر محمد عارف وزیر اعظم پاکستان کی دعوت پر منگل کے روز اسلام آباد جائیں گے، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے  23ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

"شنگھائی تعاون تنظیم" کے سربراہان مملکت کا یہ اجلاس 24 اور 25 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔

اس دورے کے ایجنڈے کی وضاحت کرتے ہوئے ایرانی نائب صدر کے معاون برائے بین الاقوامی اور علاقائی امور نے کہا: نائب صدر ڈاکٹر عارف پاکستان کے وزیر اعظم کی دعوت پر اسلام آباد کا دورہ کریں گے اور متعلقہ معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کریں گے، اس اجلاس میں چین، بیلاروس، ازبکستان، قازقستان، روس، کرغزستان، تاجکستان کے وزرائے اعظم اور ہندوستان کے وزیر خارجہ بھی شریک ہیں۔

ایرانی نائب صدر ڈاکٹر عارف اس اجلاس کے موقع پر بعض وزرائے اعظم اور سربراہان سے بھی ملاقات کریں گے۔

نجفی خوشرودی نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل رکنیت کے پیش نظر اس اجلاس میں نائب صدر  کی موجودگی خطے کی موجودہ حساس صورتحال میں بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم، کا حجم اور آبادی دنیا کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے، جو سب سے اہم علاقائی اور بین الاقوامی کثیرالجہتی میکانزم میں شمار ہوتا ہے اور پڑوسیوں کے ساتھ رابطے کی اصولی اور بنیادی حیثیت کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی میں اس تنظیم کے ارکان کے ساتھ مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی شعبوں، تجارتی ترقی، بینکاری اور مالیاتی تبادلوں کی سہولت، نقل و حمل اور ٹرانزٹ کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا بہت اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ نائب صدر ڈاکٹر عارف کی ملاقاتیں بنیادی طور پر سیاسی اور اقتصادی اہداف کے لئے ہوں گی، جو ملک کے لیے اقتصادی مواقع کا باعث بن سکتی ہیں۔