عبرانی ذرائع ابلاغ نے سخت فوجی سنسر شپ کے باوجود لبنان کی سرحد پر زمینی جارحیت کے دوران گزشتہ 5 دنوں میں 150 صیہونی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنانی روزنامہ الاخبار نے بتایا ہے کہ ملک کی سرحدوں پر صیہونی فوج کی زمینی جارحیت کے دوران لبنانی مزاحمت 150 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

 صیہونی ذرائع کے مطابق فوجی ہلاکتوں کے یہ اعدادوشمار نہایت کم  ہیں جب کہ صیہونی فوج، میڈیا اور اسپتال کے مراکز کے فراہم کردہ اعدادوشمار میں بہت سے تضادات موجود ہیں۔

صیہونی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ لبنان کی سرحدوں پر  زمینی حملوں کے آغاز سے اب تک صرف 9 اسرائیلی ہلاک اور 86 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 16 کی حالت تشویشناک ہے، تاہم صیہونی میڈیا اس کے برعکس مختلف اعداد و شمار پیش کرتا ہے۔

صیہونی ویب سائٹ واللا سیکورٹی حلقوں کے بہت قریب ہونے کے باوجود فوجی سنسر شپ کے شکنجے سے محفوظ نہیں رہی، مذکور ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ صرف مقبوضہ علاقوں کے شمالی شہر صفد کے زیف ہسپتال میں 110 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔

 دریں اثناء حیفہ کے رمبام ہسپتال کے اعداد و شمار شائع نہیں کیے گئے جو کہ صہیونی فوجی زخمیوں کو قبول کرنے کا سب سے بڑا اور مرکزی ہسپتال ہے۔ کیونکہ اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد پر اپنے فوجیوں کے زخمی ہونے سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھنے کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے۔ 

الاخبار کا مزید کہنا ہے کہ کڑی سنسرشپ کے باوجود صہیونی ذرائع سے جو بات یقینی معلوم ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ لبنان کی جنوبی سرحدوں پر گزشتہ 5 دنوں کی محدود زمینی کارروائیوں کے دوران 150 سے زائد صیہونی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 20 سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

 صہیونی فوج ابھی تک کفرکلا، العدیسہ، مارون الراس اور یارون کے دیہاتوں سے باہر محدود علاقوں میں پھنسی ہوئی ہے اور ان کے پاس مزید پیش قدمی کی طاقت نہیں ہے۔ کیونکہ لبنانی مزاحمت گھات لگا کر یا پھر میزائلوں سے صیہونیوں کی درگت بنا رہی ہے۔