حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے سابق سربراہ شہید سید حسن نصر اللہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نصر اللہ کے فرزند ہیں اور پوری طاقت کے ساتھ ان کے راستے کو جاری رکھیں گے اور مجرم صیہونی رجیم کو ضرور شکست دیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے شہید سید حسن نصر اللہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نصر اللہ کے فرزند ہیں اور پوری طاقت کے ساتھ ان کے راستے کو جاری رکھیں گے۔

  انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کی مزاحمتی فورسز مجرم صیہونی حکومت اور امریکہ سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ قاتل رجیم امریکہ کے سہارے  ہمیں ڈرانا چاہتی ہے لیکن ہم ان سے نہیں ڈرتے اور اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم شہید سید حسن نصر اللہ کے فرزند ہیں اور مزاحمتی محور اسرائیلی جارحیت کے سامنے ایک بہت بڑا محاذ ہے۔ 

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے آپریشن طوفان الاقصیٰ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن مغربی ایشیا میں تبدیلی کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ خونخوار امریکہ قاتل صیہونی حکومت کے جرائم میں شریک ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ایران فلسطین اور لبنان کی مزاحمتی تحریکوں کی حمایت کے اپنے موقف پر قائم ہے۔ صیہونی حکومت نے جنگ شروع کی لیکن وہ اپنے شوم مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے گی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان جنگ میں اسرائیل کا واحد مقصد زیادہ سے زیادہ شہریوں کو شہید کرنا ہے۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے زور دے کر کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اسرائیلی مظالم کا مقابلہ کرتے ہوئے مزاحمت کو فتح نصیب ہوگی۔ 

 شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ حزب اللہ اور امل تحریک اسرائیل کے مقابلے میں متحد ہیں اور اسرائیلی حملوں کے باوجود ہماری فوجی صلاحیتیں آمادہ ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ صیہونی حکومت خطے اور دنیا کے لیے خطرہ ہے، جب کہ ایران واحد ملک ہے جو مزاحمت کی حمایت کرتا آرہا ہے۔

انہوں نے کہا: نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم آباد کاروں کو ان علاقوں میں واپس لوٹانا چاہتے ہیں جہاں سے وہ بھاگے تھے، میں ان سے کہتا ہوں کہ تم کبھی نہیں لوٹا سکتے اور مقبوضہ علاقوں کے شمالی علاقوں سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔

 حالیہ دنوں میں لبنان پر حملے میں صیہونی حکومت کے تمام اقدامات کا مقصد اہم انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا اور بے گناہ شہریوں کا قتل عام کرنا ہے۔ وہ لبنانی عوام اور مزاحمت کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا چاہ رہی ہے، لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔

 نعیم قاسم نے مزید کہا کہ جتنی طویل جنگ جاری رہے گی، اسرائیل کو اتنا ہی مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم دشمن پر حملہ کر رہے ہیں اور  جوابی کاروائیوں کا دائرہ بڑھا رہے ہیں، ہم اپنے منصوبے کے مطابق فیصلہ کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کے کسی بھی حساس پوائنٹ کو نشانہ بنا سکتے۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے واضح کیا: ہمیں لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری پر مکمل اعتماد ہے۔ ہم میدان جنگ کے لوگ ہیں اور ہم کبھی بھی کسی حل کی بھیک نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ قربانی کی جنگ ہے جسے ہم جاری رکھیں گے اور قربانیاں دیں گے، آپ دشمن کی چیخیں سنیں گے، انشاء اللہ"۔