مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ فوجی اور اسٹریٹیجک امور کے ماہر فائز الدویری نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج عراق سے داغے جانے والے اور شام کے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کو نشانہ بنانے والے ڈرونز کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔
الدویری نے الجزیرہ کو وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کم اونچائی اور کم رفتار پر پرواز کرنے والے ڈرون " دشمن کے دفاعی نظام میں کمزوریاں پیدا کر سکتے ہیں۔
اس عسکری ماہر نے ایران کے حالیہ میزائل حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میزائل صحرائے نقب میں صہیونی اڈے کو جا لگے لیکن تل ابیب رجیم نے صرف مرمتی حصے پر لگنے کی تصدیق کی تاہم اسرائیلی فوج نے عراق سے مقبوضہ گولان کے شمالی حصے پر ڈرون حملے کے نتیجے میں دو فوجیوں کی ہلاکت اور 25 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
ادھر اسرائیلی آرمی ریڈیو نے کہا کہ دفاعی نظام عراقی ڈرون کا پتہ نہیں لگا سکا اور انتباہی سائرن فعال نہیں ہوئے جب کہ عراقی شیعہ گروہوں کی کارروائیاں جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار جانی نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوئیں۔