مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین کے رپورٹر نے شام میں امریکہ کے نئے مشکوک اقدام کے بارے میں رپورٹ دی ہے۔
المیادین نیوز چینل نے آگاہ کیا کہ ایک امریکی کارگو طیارہ حسکہ کے جنوبی مضافات میں الشدادی اڈے پر اترا ہے۔ اس طیارے میں ہتھیار اور فوجی ساز و سامان موجود ہے۔
کچھ عرصہ قبل عرب میڈیا نے انکشاف کیا تھا کہ امریکہ کا شام سے انخلاء کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور حالیہ مہینوں میں خطے میں ہونے والی صورت حال اور اپنے ٹھکانوں اور فورسز پر مزاحمتی گروہوں کے حملوں کے دوران اس ملک میں اپنی کی موجودگی کو بڑھانے کے لئے اس نے بہت سے نئے ہتھیار یہاں منتقل کر دیے ہیں اور اپنے فوجیوں پر ممکنہ زمینی حملے سے نمٹنے کی تیاری کر رہا ہے۔
روزنامہ الاخبار نے اس بارے میں لکھا ہے کہ اگست میں شام پر قابض امریکی فوج کے اڈوں پر مزاحمتی گروہوں کے حملے اور "خراب الجیر" ہوائی اڈے میں امریکیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف ہی وہ وجوہات نہیں تھیں جنہوں نے واشنگٹن کو شام میں مزید فوجی نقل و حرکت بڑھانے پر مجبور کیا بلکہ واشنگٹن نہایت ڈھٹائی سے یہ اعلان کر رہا ہے کہ وہ شام سے نکلنا نہیں چاہتا، کیونکہ اس صورت میں اسے خطے کے وسائل کی لوٹ مار سے ہاتھ دھونا پڑے گا اور ساتھ ہی اپنے بغل بچہ اسرائیلی کی تھانیداری بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔