ایران نے لبنان اور فلسطین میں صیہونی حکومت کے جرائم سے نمٹنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت میں اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے اور اسے بہت سے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے، خاص طور پر مسئلہ فلسطین، جو ہماری اولین ترجیح ہے۔

 غریب آبادی نے کہا کہ او آئی سی کے بانی ارکان میں سے ایک کے طور پر، ایران نے ہمیشہ بنیادی چیلنجوں سے نمٹنے اور مسئلہ فلسطین پر خصوصی توجہ دینے کے لیے امت اسلامیہ کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ 

انہوں نے فلسطین کے کاز کے لیے ایران کی غیر متزلزل حمایت اور تمام مقبوضہ علاقوں میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے حصول کے لئے بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت قرار دینے اور اقوام متحدہ میں اس کی مکمل رکنیت کا بھی اظہار کیا۔ غریب آبادی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام فلسطینی عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طریقہ کار کے ذریعے ایک پائیدار امن حاصل ہو گا جس میں مسلمان، عیسائی اور یہودی امن و سکون کے ساتھ مل جل کر رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیاں صرف فلسطین اور لبنان تک محدود نہیں ہیں، بلکہ اس رجیم نے ایران کی سفارتی تنصیبات پر بھی دہشت گردانہ حملہ کیا اور ایران میں حماس کے رہنما کو بھی شہید کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی رجیم علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، لہذا اس کی بربریت کو روکا جائے۔