مہر خبررساں ایجنسی نے یمن نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کے نائب وزیر دفاع بریگیڈیئر عبداللہ بن عامر نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیروت میں پیجر ڈیوائسز کے دھماکے کے بعد یمنی مسلح افواج کی صیہونی حکومت کے بزدلانہ حملے کے مقابلے میں لبنان کی اسلامی مزاحمت کے ساتھ یکجہتی سیاسی موقف سے بالاتر ہوگی۔
بن عامر نے لکھا کہ یہ جرم لبنان کی جرأت مندانہ مزاحمت کو جواب دینے کا ایک جائز اور مناسب حق دیتا ہے، کیونکہ اس بارے عرب اور اسلامی اقوام یہاں تک کہ بہت سے دیگر ممالک میں بھی وسیع پیمانے پر ہمدردی پائی جاتی ہے۔
اگرچہ ان ممالک نے واضح طور پر اپنے موقف کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن سرکاری ردعمل بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر کسی کو یقین ہے کہ اس مزاحمت کے بہت سے امکانات ہیں اور حتمی فیصلہ ان کے پاس ہے اور ہر کوئی ان کے کسی بھی اقدام کی حمایت کرے گا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کے ساتھ یمن کی یکجہتی اور اس کی دلیرانہ مزاحمت سیاسی موقف تک محدود نہیں رہے گی۔
یاد رہے کہ کل شام لبنان میں پیجرز آلات کے پھٹنے سے کئی شہادتیں ہوئیں، لبنان کے وزیر صحت کے اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس دہشت گردانہ کارروائی میں 11 افراد شہید اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔