ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ملک کے حوالے سے یورپی یونین کے نمائندے اور امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ کے ایران مخالف بیانات کی شدید مذمت کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے گزشتہ روز یورپی یونین کے سربراہ سمیت امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے وزرائے خارجہ کے ایران دشمنی پر مبنی بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔

 کنعانی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یورپی یونین کے سربراہ نے بعض سیاسی لابیوں کے دباؤ میں آکر  حقائق پر توجہ دیے بغیر سابقہ ​​غلط روش پر اصرار کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں بے بنیاد دعوے کی ایک اور اسٹریٹجک غلطی کو متعصبانہ انداز میں دہرایا ہے۔ 

 انہوں نے یورپی یونین کے عہدیداروں  کے غیر سنجیدہ موقف کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ یورپی یونین اور چند فریب خوردہ ممالک کو ایران کے نئے صدارتی انتخابات میں قوم، حکومت اور اسلامی جمہوریہ کے نظام کے درمیان ثابت شدہ گہرے تعلق کے بارے میں حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور بیہودہ اور بے نتیجہ الزامات سے گریز کرتے ہوئے ایران مخالف ناکام پالیسیوں کو ترک کرنا چاہیے۔ 

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ، یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کا سہارا لینے کی ناکام پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ایک بار پھر ہم آپ کو متنبہ کرتے ہیں کہ غلط اور غیر تعمیری روش پر اصرار نہ صرف مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ یہ طرز عمل بذات خود ایک مسئلہ ہے اور ایران کے خلاف اس طرح کے غلط حربوں کے استعمال سے یونین کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ملک میں انسانی حقوق کے خصوصی مقام و اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم یورپی یونین اور بعض دیگر دعویدار ممالک بشمول امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا سے کہتے ہیں کہ وہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے بجائے، انسانی حقوق کے حوالے سے اپنے گریبان میں جھانکنے کی کوشش کریں کہ خونخوار اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف مظاہروں کو پرتشدد انداز میں دبانے کے شرمناک عمل کے مرتکب ہورہے ہیں اور نہایت بے شرمی سے صیہونی درندوں کی فوجی مدد کرکے غزہ کے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام میں شریک ہوئے ہیں۔"