مہر نیوز نے اسپوتنک نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ماسکو تہران تعلقات سے تیسرے ممالک کی سلامتی متاثر نہیں ہوتی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کو روس اور ایران کے فوجی تکنیکی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
ریابکوف نے نامہ نگاروں کو بتایا: ہمارا تعاون وقت کا تجربہ ہے، اس میں ایسے عناصر شامل نہیں ہیں جو بین الاقوامی ذمہ داریوں کے حوالے سے کسی بھی چیز کی خلاف ورزی کرتے ہیں یا کسی بھی طرح سے کسی کی سلامتی یا علاقائی توازن کو منفی طور پر متاثر کرتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاست، معیشت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں گہرا تعاون ہے، تاہم فوجی تکنیکی تعاون بھی ہے۔ اس سے کوئی انکار نہیں کرتا، لیکن یہ امریکہ کا کام نہیں ہے کہ وہ دوسروں کے مسائل میں مداخلت کرے اور ناک بھوں چڑھائے۔ انہیں اپنے مسائل سے خود نمٹنا چاہیے۔"