تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ عالم اسلام کا اتحاد بنیادی ترجیحات میں سے ہے اور یہی وجہ ہے کہ دشمن اپنے استعماری ایجنڈے کے تحت تفرقہ بازی کو سب سے اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

مہر نیوز کے مطابق، تہران کے امام جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا کہ ملت اسلامیہ کے وقار اور جغرافیائی دائرہ کار کا تحفظ، اس کی عملداری اور اسلامی ممالک کی اقتصادی دولت میں اضافہ اور باہمی اتحاد عالم اسلام کی بنیادی ترجیحات میں سے ہے جب کہ دشمن تفرقہ بازی کو اپنے استعماری مقاصد کے حصول کے لئے اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج دشمن اسلام کی بنیادوں سے برسرپیکار ہے اور وہ شیعہ اور سنی کی پرواہ کیے بغیر مساجد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دشمن انسانی وقار پر یقین نہیں رکھتے، اس لیے وہ جہاں بھی پہنچیں اسے تباہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب کہ ہمارا دین ظالموں اور مستکبرین کے خلاف ہے، اور قرآن ظالموں سے لڑنے کو دین کا ستون قرار دیتا ہے۔

آیت اللہ صدیقی نے واضح کیا کہ ہمیں اتحاد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا اور مختلف ممالک میں اعلی حکام کو اس مقصد کے حصول کے لیے ایک دوسرے سے رابطہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے ایرانی صدر کے دورہ عراق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور ایران کے ساتھ بہت سے مشترکات ہیں جو دونوں ممالک کو ایک خاندان کی لڑی میں پرو دیتے ہیں۔