افغانستان کے صوبہ غور میں زیارت کربلا سے واپس آنے والے زائرین کے قافلے پر حملے میں 14 شہید ہوگئے ہیں، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان کے صوبہ غور کے علاقے دایکندی میں اربعین حسینی کے موقع پر کربلائے معلی کی زیارت کرکے واپس آنے والے زائرین کے قافلے پر دہشت گرد تکفیری تنظیم داعش نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 14 شہید ہوگئے ہیں۔

مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 14 شہری شہید اور 6 زخمی ہوگئے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق زائرین پر فائرنگ کی گئی ہے۔ تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق حملے میں شہید ہونے والوں کا تعلق صوبہ غور کے علاقے دایکندی سے تھا۔

یاد رہے کہ افغانستان میں مسلمانوں مخصوصا شیعوں پر دہشت گرد تنظیم داعش کا یہ پہلا حملہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے مختلف صوبوں میں مساجد اور عبادت گاہوں پر داعش نے حملہ کرکے مسلمانوں کو شہید کردیا ہے۔