ایرانی وزیر خارجہ نے عراقی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت تہران اور بغداد کی مشترکہ دشمن ہے اور عراق ایران کے لئے پڑوسی ملک کی حیثیت سے بڑھ کر اہمیت رکھتا ہے۔

مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے الفرات نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صدر پزشکیان کا عراق کو اپنے دوروں کے لیے پہلی منزل کے طور پر منتخب کرنا دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ایران کے لیے عراق ایک پڑوسی ملک سے بڑھ کر اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ عراق ہمارا دوست اور برادر ملک ہے اور ہمارے درمیان بہت سے نکات مشترک ہیں۔

عراقچی نے کہا کہ صدر پزشکیان کا دورہ بغداد سے شروع ہوگا جس میں بصرہ، اربیل، نجف اور کربلا بھی شامل ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے عراق کی جانب سے ثالثی کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس سلسلے میں ہم ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے پانچ دور کی میزبانی کو سراہتے ہیں"۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی اقتصادی منصوبہ جس کے علاقائی اثرات ہوں خطے کے ممالک کے درمیان اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

عراقچی نے تہران-بغداد سیکورٹی معاہدے کے بارے میں کہا کہ "ہم عراق کی جانب سے ان گروہوں کے خلاف کارروائیوں سے خوش ہیں جو ایران کو اس ملک کی سرزمین سے نشانہ بناتے ہیں، اور ہم 2021 میں طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کے بہترین نفاذ کے بارے میں عراقی فریق کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق میں امن و استحکام ایران کی سلامتی اور استحکام ہے اور صیہونی رجیم ہمارا مشترکہ دشمن ہے۔