مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیاکے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اندر کی لائٹس بند کر دی گئیں، جس کے بعد سول کپڑوں میں چند اہلکار پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہو گئے، جبکہ باہر موجود پولیس نے پوزیشن سنبھال لیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کو نقاب پوش اہلکاروں نے پارلیمنٹ کے اندر سے حراست میں لیا، جبکہ نسیم علی شاہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم، عامر ڈوگر، زین قریشی، احمد چٹھہ، یوسف خان، جنوبی وزیرستان سے رکن اسمبلی زبیر خان سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ موجود دو سیکیورٹی اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا، سیکورٹی اہلکار پارلیمنٹ سروس سینٹر کے باہر موجود تھے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ علی امین گنڈاپور کے پی ہاؤس پہنچ گئے ہیں، نعیم پنجھوتا کا کہنا تھا کہ وہ کے پی ہاؤس سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ہمراہ پشاور روانہ ہوں گے۔
اس سے قبل پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کیا تھا جبکہ شعیب شاہین کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی جلسے کے منتظمین کے خلاف تین مقدمات درج کیے گئے ہیں، پہلا مقدمہ جلسہ مقررہ وقت پر ختم نہ کرنے کی خلاف ورزی کے خلاف کیا گیا ہے۔
دوسرا مقدمہ روٹ کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا جبکہ تیسرا مقدمہ ایس ایس پی سیف سٹی سمیت دیگر اہلکاروں پر پتھراؤ کرنے پر درج کیا گیا۔