صیہونی فوج نے لبنان کی حزب اللہ کی طرف سے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں 30 راکٹ داغے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے جوابی کاروائی کی گیدڑ بھبکی ماری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ نیوز چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے تصدیق کی ہے کہ آج لبنان سے مقبوضہ علاقوں کے شمال کی جانب تقریباً 30 راکٹ داغے گئے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ متات کے علاقے میں فعال  ہمارے ذرائع نے لبنان سے مقبوضہ علاقوں میں 30 راکٹوں کے فائر کیے جانے کی اطلاع دی ہے۔ 

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے گذشتہ رات جنوبی لبنان کے علاقے یاطر میں حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے لانچنگ پیڈ کو نشانہ بنایا۔ 

دوسری جانب اس رجیم کے ٹی وی چینل 12 نے خبر دی ہے کہ لبنان سے داغے گئے میزائلوں نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں واقع قصبے میرون کو نشانہ بنایا۔ 

ادھر لبنان کی حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان کے دیہاتوں پر صیہونی حملوں کے جواب میں "جبل نیریا" بیس کو بھی کاتیوشا میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔

 اس سلسلے میں الجزیرہ کے رپورٹر نے اطلاع دی ہے کہ لبنان سے ڈرون حملے کی افواہ کے بعد "راس الناقورہ" اور "مغربی الجلیل" کے علاقے میں انتباہی سائرن بج گئے۔ 

در ایں اثناء اسرائیلی فوج کے سربراہ ہرزی ہالوی نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی دستے حزب اللہ کے خلاف جنگ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور لبنان کے جنوبی علاقوں میں جارحانہ کارروائیاں کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ طوفان الاقصی کے بعد صیہونی رجیم کی غزہ کے نہتے عوام پر وحشیانہ بمباری اور قتل عام کے ردعمل میں  8 اکتوبر 2023 کو حزب اللہ نے صہیونی رجیم کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور یہ لڑائی ہنوز جاری ہے۔