مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین نیوز چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا: اگر کوئی چیز آفت سے بھی بدتر ہو تو یقیناً اس کے ہونے کی توقع وحشت ناک ہے۔
حملہ ہونے کا انتظار کرنا ایک ایسا اعصاب شکن دباؤ ہے جس نے صیہونی آبادکاروں کی نیندیں حرام کر رکھی ہے۔
صیہونی روزنامہ یدیعوت احرونوت بھی نے مقبوضہ علاقوں کی مخدوش صورتحال کے بارے میں لکھا: ممتاز ڈاکٹر ہسپتالوں کو چھوڑ رہے ہیں۔ یونیورسٹیوں میں بھی فیکلٹی ممبر تلاش کرنا ممکن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی رجیم تہران میں اسماعیل ہنیہ اور بیروت میں فواد شکر کے قتل کی حماقت کے بعد سے مزاحمتی محور کے ردعمل کے خوف میں مبتلاء ہے جب کہ مقبوضہ علاقوں کے صیہونی آبادکار مسلسل خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔
صہیونی میڈیا ذرائع نے بارہا خبر دی ہے کہ ایران کے حملے کے خوف سے مقبوضہ علاقوں میں مسلسل خوف و ہراس پھیل رہا ہے اور صیہونی نفسیاتی مراکز صحت میں لوگوں کا ہجوم بڑھ رہا ہے۔