مہر نیوز کے مطابق شام میں روسی فوجی مرکز کے نائب سربراہ اولیگ اگناسیوک نے کہا کہ گذشتہ روز روسی فضائیہ نے دہشتگردوں کے دو ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے، دہشت گرد عناصر التنف اور دیر الزور کے علاقوں میں چھپے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ جبہہ النصرہ کے دہشت گردوں کی طرف سے شامی فوجیوں کے مراکز پر گولہ باری کی اطلاع ملنے پر روسی فضائیہ نے کاروائی کی۔
واضح رہے کہ آستانہ امن مذاکرات کے ضامن ممالک کے طور پر ایران، روس اور ترکی کے درمیان 2017 کے معاہدے کے مطابق شام میں چار محفوظ زون قائم کیے گئے تھے۔
2018 میں تین علاقے شامی فوج کے کنٹرول میں آئے تھے لیکن چوتھا علاقہ جس میں شمال مغربی شام کا صوبہ ادلب، لطاکیہ، حما اور حلب کے چھوٹے حصے اب بھی دہشت گرد گروہوں کے کنٹرول میں ہیں۔
2018 کے موسم گرما کے اختتام پر، روس اور ترکی کے رہنماؤں کے درمیان روسی شہر سوچی میں ایک معاہدہ ہوا، جس میں ترکی نے اس علاقے میں موجود دہشت گردوں کو بغیر خون خرابے کے پیچھے ہٹانے یا غیر مسلح کرنے کا وعدہ کیا تھا۔