مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، فلسطینی مزاحمت کے ایک سینئر رکن نے المیادین ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور صیہونی حکومت اپنے موقف پر اصرار جاری رکھے ہوئے ہے۔
ادھر حماس کے ایک اہم ذریعے نے بھی غزہ جنگ بندی کے حوالے سے دوحہ مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کہا کہ آج دوحہ اجلاس کے نتائج حماس تحریک کی قیادت کے علم میں لائے گئے، جن میں 2 جولائی کو متفقہ طور پر طے پانے والے نکات کے حوالے سے کوئی عہد شامل نہیں ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ثالث کے طور پر کام کرنے والے قطر، امریکہ اور مصر نے دوحہ میں مذاکرات کے دوسرے دن کے اختتام پر ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے دعوی کیا کہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات سنجیدہ اور تعمیری تھے جو مثبت ماحول میں ہوئے۔ آنے والے دنوں میں ثالثین غزہ میں مجوزہ جنگ بندی کے نفاذ کی تفصیلات پر کام جاری رکھیں گے۔