فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے پچھلے 10 مہینوں میں صیہونی بمباری کے نتیجے میں اسکولوں کو پہنچنے والے نقصان کی جائزہ رپورٹ منتشر کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) نے آگاہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 10 ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں فلسطینی پناہ گزینوں کی رہائش کے لیے مختص نصف سے زائد اسکولوں پر براہ راست بمباری کی ہے۔ 
آنروا کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں 625,000 بچے تعلیم سے محروم ہیں۔
 اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے چار اسکولوں کی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا اور براہ راست بمباری کرکے تباہ کیا گیا ہے۔
اس ایجنسی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے فراہم کردہ اعدادوشمار کا مزید حوالہ دیتے ہوئے مزید واضح کیا کہ 4 جولائی سے اب تک غزہ کے اسکولوں پر کم از کم 21 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں، جن کے نتیجے میں 270 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ یہ بیان اس وقت شائع ہوا ہے جب ہفتے کے روز غزہ شہر کے التابعین اسکول میں صبح کی نماز کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی نمازیوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
 کہا جاتا ہے کہ صیہونی حکومت نے اس حملے کے لیے 2000 پاؤنڈ کے 3 بم استعمال کیے اور اس کی شدت اتنی تھی کہ کئی لاشوں کے ٹکڑے ہو گئے اور ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔