سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کو اسرائیل و امریکہ کی مذموم جسارت قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کو اسرائیل و امریکہ کی مذموم جسارت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے خلاف یہود ونصاریٰ کی کارروائیاں مزید بے لگام ہوتی جا رہی ہیں، اسماعیل ہانیہ پر حملہ کر کے عالم اسلام کے وقار کو نشانہ بنایا گیا ہے، کسی غیر ملک میں ایک مہمان کو نشانہ بنانا جنگی آداب اور انسانی اقدار کے منافی ہے، اسرائیل یہ ثابت کرنے پر تلا ہوا ہے کہ عالم اسلام اس کے ہدف پر ہے اور وہ جسے جب چاہے نشانہ بنا سکتا ہے، غاصب ریاست کا یہ تکبر اس کی جلد نابودی و بربادی کی پیش گوئی ثابت ہو گا، اسرائیل و امریکہ کی چالوں کو ناکام بنانے کے لیے امت مسلمہ کا اتحاد ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہانیہ پر اسرائیل کا یہ حملہ اسرائیل کی سالمیت و بقاء پر حملہ ثابت ہو گا، اسماعیل ہانیہ کی شہادت حماس کے لیے ایک بڑا دھچکا ضرور ہے لیکن اس نقصان سے اس الہٰی تنظیم کی جرآت، جدوجہد اور مزاحمت میں کمی نہیں آئے گی بلکہ اس کی طاقت کا مظاہرہ پہلے سے کہیں گنا زیادہ دیکھنے میں آئے گا، حماس کے نوجوانوں کی دو ہی منزلیں ہیں، آزادی یا شہادت۔ شہادت کے آرزومندوں کو اس طرح کی کارروائیوں سے ڈرایا جانا ممکن نہیں۔