مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایک بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خورونوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے، اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطین کے میڈیکل کے طلبہ کے لیے خصوصی انتظام کی ہدایت کی ہے، خصوصی انتظام کی ہدایت اس لیے کی تاکہ فلسطینی طلبہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی، عالمی عدالتی انصاف کے فلسطین سے متعلق فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اب تک پاکستان سے 1200 ٹن اور 3 بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا، پاکستانی حکومت اور عوام اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔