ایرانی خلائی تحقیقاتی ادارے کے مطابق اکتوبر میں "ہد ہد" اور "کوثر" سیٹلائٹس کو روسی اسٹیشن سے زمین کے نچلے مدار میں بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی سپیس ایجنسی کے سربراہ حسن سالاریہ نے کہا ہے کہ جدید سیٹلائٹس "ہدہد" اور "کوثر" کو رواں سال کے دوران ہی روسی مرکز سے مدار میں روانہ کیا جائے گا۔

دونوں سیٹلائٹس کو پرائیویٹ سیکٹر میں بنایا گیا ہے۔ کوثر سیٹلائٹ کو خلائی تحقیقاتی ادارے امید فضا اور امیر کبیر یونیورسٹی کے طلباء نے مل کر تعمیر کیا ہے۔

"کوثر" کو مشاہداتی اور "ہدہد" کو تحقیقاتی مقاصد کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ دونوں کو ایک ساتھ مدار میں بھیجا جائے گا۔

سالاریہ نے مزید کہا کہ ایرانی اسپیس ایجنسی کے حکم کے تحت پرائیوٹ سیکٹر میں مزید سیٹلائٹس تیار کیے جارہے ہیں۔ مکمل ہونے پر ان کو بھی لانچ کیا جائے گا۔ علاوہ ازین شہید سلیمانی پروجیکٹ کی تعمیر کا عمل اس سال کے آخر میں شروع ہو جائے گا جس میں انٹرنیٹ آف تھنگز (IOT) سیٹلائٹ سسٹم شامل ہے۔

"کوثر" ایک مشاہداتی سیٹلائٹ ہے جس کی امیجنگ ریزولوشن 3.5 میٹر فی پکسل ہے، جسے زرعی اور سرویے جیسے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سیٹلائٹ کی مداری عمر دو سال ہے۔

"ہدہد" سیٹلائٹ زراعت، نقل و حمل اور دیگر شعبوں میں تحقیقاتی مقاصد کے استعمال کیا جائے گا۔ ایران خلائی تحقیقاتی ٹیکنالوجی کے لحاظ دنیا کا گیارہواں ملک ہے جو اپنا سیٹلائٹ سسٹم رکھتا ہے۔

خلائی ٹیکنالوجی میں ایران کی عالمی درجہ بندی 1996 میں 95 تھی جو کہ بہتر ہو کر 2017 میں 11 ویں پر آگئی ہے۔