ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس کا کہنا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہوگا۔

مہر نیوز کے مطابق، ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس کا کہنا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہوگا۔

اسپین اس کیس میں شامل ہونے والا پہلا یورپی ملک ہے، جس میں چلی اور میکسیکو بھی شامل ہوئے ہیں۔

مئی کے وسط میں، اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف نے اسرائیلی رجیم کو حکم دیا کہ وہ غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اپنی جارحیت روک دے۔ فلسطینی آبادی کو "بے حد خطرے" کے پیش نظر وہاں سے نکل جائے۔

عالمی کورٹ کے اس حکم کے باوجود سے اسرائیل نے مزید ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رفح اور غزہ کے باقی حصوں پر بھی حملے کئے جو اب بھی جاری ہیں۔

اسرائیلی رجیم نے غزہ کے گنجان آباد علاقے کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے اور وہاں رہنے والے بیس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کا ایندھن، بجلی، خوراک اور پانی بند کرنے کے ساتھ وحشیانہ قتل عام کا بازار گرم کر رکھا ہے جب کہ عالمی برادری بے بسی کی تصویر بنے اس ناقابال برداشت بربریت کا مشاہدہ کر رہی ہے۔