مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھی شہداء کی یاد میں حسینیہ الزہرا میں تقریب ہوئی۔
تقریب سے ایران کے وزیر ثقافت و اخلاق اسلامی محمد مہدی اسماعیلی نے خطاب کرتے ہوئے شہید صدر رئیسی کی یاد میں تقریب منعقد کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک گرانقدر شخصیت کو کھودیا ہے جن کی اچھی خصوصیات کے بارے میں گزشتہ چند ایام کے دوران روشنی ڈالی گئی ہے لہذا مجھے مزید کہنے کی ضرورت نہیں۔ آپ نزدیک اور دور سے ان کے بارے میں جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید صدر رئیسی کی ایک خصوصیت ان کا قرآنی ہونا ہے۔ عدلیہ اور انتظامیہ کا سربراہ بننے سے پہلے اور بعد میں قرآنی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاری اسی وجہ سے انہوں نے اپنی مختصر حکومت میں اہم تبدیلیاں ایجاد کیں۔
اسماعیلی نے کہا کہ شہید صدر رئیسی ایک فعال حکمران تھے۔ انہوں نے حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم کے متولی بننے کے بعد اہم اور مثبت تبدیلیاں ایجاد کیں اور حرم میں متعدد اور مفید ثقافتی اور علمی پروگرام شروع کئے۔ انہوں نے عدلیہ میں دو سال تک خدمات انجام دیں جس سے عدلیہ پر عوامی اعتماد میں بہت اضافہ ہوا۔
وزیر ثقافت نے کہا کہ امانت داری اور خلوص کے ساتھ کام کرنا ان کی خصوصیت تھی جس کی وجہ شہادت کے بعد ملکی فضا ان کے غم میں سوگوار ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ شہید صدر رئیسی نے حکومت اور عوام کے درمیان فاصلے کو مزید کم کردیا۔ محنت اور خلوص کےنتیجے میں اللہ نے ان کو عوام کے درمیان محبوب بنایا تھا۔ سروے کے مطابق ان کی شہادت کے بعد 93 فیصد عوام غمگین ہوئے۔ 86 فیصد نے حادثے کی رات کو تشویش اور رنج و غم کے ساتھ گزاری۔