امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی فیصلہ کن فتح کا امکان نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی نائب وزیر خارجہ کرٹ کیمبل نے پچھلے سات ماہ سے جاری غزہ جنگ میں کے بارے میں کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی ہمہ گیر فتح ناممکن ہے۔

کیمبل نے میامی، فلوریڈا میں نیٹو یوتھ سمٹ کے دوران کہا، "میرے خیال میں ہم فتح کے اسرائیلی نظرئے سے متفق نہیں ہیں۔ جب ہم اسرائیلی حکام کو سنتے ہیں تو وہ بنیادی طور پر میدان جنگ میں مکمل فتح کی بات کرتے ہیں۔ جب کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہم یقین سے ایسی (فتح) کا دعوی کر سکیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار نے رفح کے خلاف صیہونی حکومت کے جاری حملوں پر واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان ناقابل تردید کشیدگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: ایک ایسے شہر پر حملہ ناقابل قبول ہے جو غزہ جنگ کے پناہ گزینوں سے بھرا ہوا ہے۔

کیمبل کے دعوے اور بیانات امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے حالیہ بیان کی بازگشت ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حماس کے مکمل خاتمے پر شکوک کا اظہار کیا تھا۔ ان کے بقول اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر مکمل طور پر قابض ہو جائے تو بھی اس کے پٹی سے نکلتے ہی حماس دوبارہ ابھرے گی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر صیہونی جارحیت کے آغاز سے اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، شہید ہو چکے ہیں۔