امام جمعہ تہران آیت اللہ خاتمی نے کہا ہے کہ صہیونی دوبارہ غلطی کریں تو سخت جواب دیا جائے گا۔

مہر نیوز رپورٹر کے مطابق تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے آج نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا جوابی آپریشن ایک الہی عمل تھا جو قرآن کی بنیاد پر انجام پایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ آپریشن ایک جوابی حملہ تھا جو وعدہ صادق کے عنوان سے انجام پایا اور گزر گیا، لیکن اگر دوبارہ کوئی حماقت کی گئی تو انہیں شدید مار پڑے گی۔

آیت اللہ خاتمی نے ملک کی مسلح افواج کو قوم کا طاقتور ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ  مسلح افواج قوم کا مضبوط قلعہ ہیں اور دشمن کو ملک پر حملہ کرنے کی ذرا بھی اجازت نہیں دیں گی۔ رہبر معظم انقلاب نے گزشتہ ہفتے مسلح افواج کے بارے میں خوبصورت کلمات ادا کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ دین کے لیے عزت کا باعث ہیں، اگر مسلح افواج نہ ہوتیں تو ہم داعش کا مقابلہ سے کیسے کرتے، اور اگر شہید قاسم سلیمانی داعش سے نہ لڑتے تو آج ہم ان سے تہران کی گلیوں میں لڑ رہے ہوتے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہماری پر سکون اور امن و امان والی زندگی مسلح افواج کی قربانیوں اور ایثار کی مرہون منت ہے۔

آیت اللہ خاتمی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم نے غزہ میں صیہونیوں کے وحشیانہ جرائم اور مزاحمتی محاذ کی طاقت کا مشاہدہ کیا، کہا کہ امریکہ اور فرانس میں یونیورسٹیوں کے طلبا  مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں بول اٹھے ہیں۔ لیکن امریکی حکومت نے سو سے زائد طلبہ کو گرفتار کیا ہے،  اس عمل سے انسانی حقوق کے چمپیئن امریکہ کی جانبداری اور منافقت عیاں ہوگئی ہے۔

 دوسری طرف ہارورڈ یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے ممتاز پروفیسر کا کہنا ہے کہ امریکہ کو یہ مان لینا چاہیے کہ امریکی نسل ایک ایسی نسل ہے جو مکمل طور پر بدل چکی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ غزہ کے عوام کی تقریباً 200 دنوں کی مزاحمت کے بعد عالمی ضمیر میں بیداری آئی ہے۔