مہر خبررساں ایجنسی نے اسکائی نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد نے امریکی حکام کے ساتھ وقتاً فوقتاً ہونے والی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: امریکہ اس وقت ہماری زمینوں کے ایک حصے پر ناجائز قبضہ کرنے کے ساتھ دہشت گردی کی سرپرستی اور اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔ تاہم، امریکی حکام سے وقتاً فوقتاً ملاقاتیں رہتی ہیں، اگرچہ ان ملاقاتوں سے کوئی نتیجہ نہیں نکلتا، لیکن امید ہے سب کچھ بدل جائے گا۔
شام کے صدر نے ان ملاقاتوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں اور یہ نہیں بتایا کہ یہ ملاقاتیں کس سطح پر ہوئیں اور کون کون اس میں شریک تھے۔
بشار الاسد نے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں یہ بھی کہا: ہم جانتے ہیں کہ ہماری کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی لیکن پھر بھی ہمیں ان کے ساتھ بیٹھنا چاہئے اور انھیں بتانا ہوگا کہ ہم اپنے حقوق سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے اور ان کے ساتھ صرف برابری کی بنیاد پر ہی تعاون کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنے کے علاوہ سیزر ایکٹ کے ذریعے اس ملک پر ناجائز اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہے۔