مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے اپنے جرمن ہم منصب کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں دعویٰ کیا ہے کہ اگر اسرائیلی ڈرونز نے ملکی فضائی حدود میں حملہ کیا تو اردن ان سے نمٹ لے گا۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہمیں غزہ میں موجودہ انسانی تباہی اور جنگ کو فوری طور پر روکنے کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہیں۔
ایمن الصفادی نے کہا کہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کی وجہ سے اس پٹی کی 70 فیصد عمارتیں تباہ اور 17 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں۔
اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کو روکنے سے علاقے میں کشیدگی اور تنازعات میں یقینی طور پر کمی آئے گی۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اردن نے مقبوضہ علاقوں کے خلاف ایران کے ڈرون آپریشن پر رد عمل کا اظہار کیا ہے، کہا کہ ہم ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے ایسے اسرائیلی ڈرون حملے سے بھی ضرور نمٹ لیں گے۔
ایمن الصفادی نے کہا کہ غاصب آباد کاروں کی جارحیت اور صیہونی حکومت کے جنگی اقدامات نے مغربی کنارے کی صورتحال کو بھی کشیدہ بنا دیا ہے۔ نیتن یاہو کو خطے پر جنگ مسلط کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کو روزانہ انسانی امداد کے 800 ٹرک بھیجنے کی ضرورت ہے اور جو کچھ اب تک اس پٹی میں بھیجا رہا ہے وہ غزہ کے لوگوں کی کم ترین ضروریات کو بھی پورا نہیں کرتا۔