مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، ایڈمرل شہرام ایرانی نے ہفتے کی صبح بوشہر میں "محفل انس با قرآن" کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج کی انٹیلی جنس اور آپریشنل صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے مختلف پروگرام منعقد کئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں ایران، روس اور چین کی مشترکہ مشقیں منعقد ہوئیں اور اس سال اس مشق میں شریک ممالک کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے اس مشق میں ایران، روس اور چین کے جہازوں کی تعداد میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا: اس سال ہم نے گزشتہ سالوں کے مقابلے میں استعداد اور تعداد کے لحاظ سے یکسر مختلف مشقیں دیکھیں۔
ایڈمرل شہرام نے کہا کہ ایران، روس اور چین کی مشترکہ مشقوں کے تسلسل کے طور پر اس وقت شمالی بحر ہند میں میری ٹائم سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ بحری گشت جاری ہے۔
انہوں نے سمندروں میں اسکارٹس، جہازوں اور تباہ کن کشتیوں کی روانگی کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: بحریہ ملک کی سٹریٹجک اقتصادی لائف لائن کو محفوظ بنانے اور گہرے سمندروں میں جہاز رانی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اہم کردار رکھتی ہے۔
شہرام ایرانی نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں، نیوی کا 97 واں بحری بیڑا خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں جہازوں کو سکیورٹی فراہم کر رہا ہے، جس میں الوند ڈسٹرائر اور ایک سپورٹ یونٹ شامل ہے۔