مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کو الیکشن عمل میں سکیورٹی کی فراہمی میں کلیدی کردار پر فخر ہے۔ پاک فوج نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مل کر ذمہ داریاں ادا کیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج نے آئین کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 1 لاکھ 37 ہزار جوان تقریباً 6 ہزار حساس پولنگ اسٹیشنز پر جبکہ 7 ہزار 800 جوان کوئیک رسپانس فورس کے طور پر تعینات تھے، عوام کے لیے محفوظ ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کے پی، بلوچستان میں 51 دہشتگرد حملوں کا مقصد الیکشن عمل کو سبوتاژ کرنا تھا، ان حملوں میں 10 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید، 39 زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوجی جوانوں نے مؤثر طریقے سے ملک بھر میں امن و سلامتی کو یقینی بنایا، یہ اپنے شہریوں کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے سکیورٹی ایجنسیوں کے غیر متز لزل عزم کا اظہار ہے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ متعدد آپریشنز میں 5 دہشت گرد بھی مارے گئے، جمہوری عمل کے تحفظ کے لیے مسلح افواج سے مل کر کام کرنے پر قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے شکر گزار ہیں، ہمیں پوری امید ہے کہ ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق امید ہے یہ الیکشن پاکستان میں جمہوریت کو مزید مضبوط کرنے کےلیے اہم ہو گا،الیکشن پاکستانی عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کی راہ ہموار کرے گا،مسلح افواج ملک میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات میں پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی اور ساتھ ہی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا اور کروڑوں افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔