مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ کی وزارت تعلیم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سے اب تک 4 ہزار 895 سے زائد فلسطینی طلباء شہید ہوچکے ہیں جن میں سے 44 فلسطینی بچے مغربی کنارے میں شہید ہو گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے اسکولوں کے 239 اساتذہ اور تدریسی عملہ شہید اور 836 زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی کنارے میں 6 افراد زخمی اور 71 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ کے 620,000 طلباء تعلیم سے محروم ہیں۔
فلسطینی وزارت تعلیم کی رپورٹ میں غزہ میں تباہ شدہ اسکولوں کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 286 سرکاری اسکولوں کے علاوہ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی امداد کے ادارے (UNRWA) سے وابستہ 65 اسکولوں کو بھی صیہونی فوج نے راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے جب کہ مغربی کنارے میں 49 اسکولوں پر حملہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کے 90 فیصد اسکولوں کو براہ راست یا بالواسطہ نقصان پہنچا ہے اور 29 فیصد کلاس رومز اور تعلیمی جگہیں اس طرح تباہ ہو گئی ہیں کہ انہیں دوبارہ استعمال کرنا ممکن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ کے دوران 133 اسکولوں کو پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا گیا ہے.